محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈ سندھ نے کراچی میں قائم ہونے والی نئی جامعہ “دی کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی” کی سنڈیکیٹ کی تشکیل کے سلسلے میں کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلیٰ سندھ کو متعلقہ شعبوں کے ماہرین اور ممتاز شہریوں کے ناموں پر مشتمل سمری بھجوادی ہے۔
سیکریٹری محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈ سندھ عباس بلوچ کی جانب سے میٹروپولیٹن یونیورسٹی سنڈیکیٹ میں ممتاز شخصیات کی 3، عالم اور خاتون کی ایک،ایک نشست کے لیے مجموعی طور پر 15 ناموں پر مشتمل سمری بھجوائی گئی ہے یہ نام حال ہی میں سرکاری سطح پر قائم ہونے والی اس نئی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر وسیم قاضی کی جانب سے تجویز کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ دی کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں پہلے سے قائم کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دے کر قائم کی گئی ہے اور اسے جنرل یونیورسٹی کا چارٹر دیا گیا ہے۔
“ایکسپریس” کو معلوم ہوا ہے کہ سنڈیکیٹ میں ممتاز شخصیات کی نامزدگی کے لیے 3 پینلز میں 9 شخصیات کے نام، عالم اور خاتون نشست کے لیے ایک،ایک پینل میں 3 تین افراد کے نام بھجوادیے گئے ہیں۔
ممتاز شخصیات کے لیے بھجوائے گئے 3 پینلز میں سے پہلے پینل میں چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹری فرحان عیسیٰ عبداللہ، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو کے وی سی پروفیسر ڈاکٹر اکرام الدین اجن اور ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز کے سابق پی وی سی ڈاکٹر محمد مسرور کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میٹروپولیٹن کے نام سے نئی میڈیکل یونیورسٹی کا اضافہ
اسی کیٹگری کے دوسرے پینل کے لیےدارالصحت اسپتال کے وائس چیئرمین ڈاکٹر علی فرحان رضوی، سابق ایچ او ڈی آغا خان یونیورسٹی ڈاکٹر نجیب سعد اور ضیا الدین اسپتال کے ڈین ڈاکٹر مارون حسین کا نام شامل ہے۔
اسی طرح مذکورہ کیٹگری کے تیسرے پینل میں سی ای او زندگی ٹرسٹ شہزاد رائے، سابق وی سی جامعہ کراچی پروفیسر پیر زادہ قاسم اور مؤرخ و تنقید نگار پروفیسر عارفہ زہرہ کا نام تجویز کیا گیا۔
علاوہ ازیں عالم کی ایک نشست کے لیے پینل میں شامل تین ناموں میں شریعہ ایڈوائزر بیت السکون کینسر اسپتال مفتی محمد زکریا اقبال، دار العلوم کے نائب صدر مفتی زبیر اشرف اور شریعہ بورڈ سندھ بینک کے مفتی محمد نجیب خان کا نام موجود ہے، سنڈیکیٹ میں خاتون نشست پر پارٹنر کے پی ایم جی منیزہ عثمان بٹ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایگزیکٹو مسرت جبیں اور ہم نیٹ ورک کی سربراہ خورشید حیدر کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔
بورڈ کی جانب سے بھجوائی گئی سمری میں وزیر اعلیٰ سندھ سے سفارش کی گئی ہے کہ سنڈیکیٹ میں ممتاز شخصیات کے لیے تین افراد، عالم اور خاتون کے لیے ایک ایک نام کی تین سال کے لیے منظوری دی جائے جو پہلے سے کسی تعلیمی ادارے میں کام نہ کررہے ہوں۔
خیال رہے کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر وسیم قاضی جو بحیثیت سربراہ اور مختلف پوزیشنز پر پرائیویٹ سیکٹر کی جامعات میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں ان کی جانب سے مذکورہ یونیورسٹی کو ایچ ای سی اسلام آباد کی این او سی دلانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔