کراچی:
عوامی کالونی پولیس نے کورنگی میں آستانہ بنا کر خواتین سے نازیبا حرکات کرنے والے جعلی پیر کو گرفتار کر کے سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ، جعلی پیر کی دم کے بہانے نوعمر لڑکیوں سے غیر اخلاقی حرکات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
اس حوالے سے ایس ایچ او عوامی کالونی وکیل نے بتایا کہ کورنگی ساڑھے تین نمبر میں قائم گھر کے اندر جعلی پیر راحت بابا کے حوالے سے سوشل میڈیا پر نوعمر لڑکیوں کے ہمراہ 2 ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں جس میں وہ ان سے غیر اخلاقی حرکات کرتے ہوئے دکھائی دیا جس پر پولیس نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے جعلی پیر راحت بابا کے آستانے پر چھاپہ مار کر اسے گرفتار کر کے مقدمہ نمبر 738 سال 2024 بجرم دفعات 354 ، 420 اور 109 چونتیس کے درج کرلیا۔
مدعی مقدمہ عوامی کالونی تھانے کے سب انسپکٹر حاضر رحمٰن نے بیان دیا ہے کہ وہ انسداد جرائم کے حوالے سے پولیس موبائل میں دیگر اہلکاروں کے ہمراہ گشت کر رہا تھا کہ اس دوران اپنے موبائل فون میں مختلف گروپوں میں ایک فحش ویڈیو دیکھی جس میں ایک لال داڑھی والا بزرگ جو کہ ایک نامعلوم لڑکی کے ساتھ جعلی پیر بن کر فحش حرکات کر رہا تھا جس کی معلومات انھوں نے اپنے طور پر اور مخبران خاص سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ ایک شخص جس کا نام راحت علی ولد تہور علی مکان نمبر این 281 میں آستانہ بنا کر لوگوں کی عزت سے کھیلتا ہے جس پر پولیس کورنگی ساڑھے تین نمبر میں مذکورہ مکان پہنچی تو لال داڑھی والے بابا جو کہ جعلی پیر ہے اور اس کی نشاندہی مخبر اور اہل محلہ نے کی جس پر اسے پکڑا تو اس نے اپنا نام راحت علی ولد تہور علی بتایا جو کہ نابینا ہے۔
مدعی کے مطابق پولیس کو جعلی پیر نے بتایا کہ یہ مکان صدیق عرف مانی نے آستانہ کے لیے دیا ہے جو کہ لینڈ گریبر ہے اور میں کوئی پیر فقیر نہیں ہو لوگوں کو دھوکا دینے کے لیے لوگوں کی عزتوں سے کھیلنے کے لیے مشغلہ بنایا ہوا ہے جس پر پولیس نے جعلی پیر اور اس کے سہولت کار کے خلاف مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔