کراچی: کراچی میں تعلیم سے محروم غریب متوسط طبقات کی دہلیز تک علم کی روشنی پہنچانے کے لیے فلاحی ادارے نےبچوں کو مفت بین الاقوامی معیار کی تعلیم فراہم کرنے کیلیے امریکی خلائی ادارے ناسا کا لائیو سیشن منعقد کیا۔
کراچی کے علاقے بزرٹا لائنز میں ایڈوانٹیج ڈیجیٹل لرننگ سسٹم کے تحت زیر تعلیم طلبا کیلیے امریکی خلائی ادارے ناسا کا لائیو انٹرایکٹو سیشن کا انعقاد کیا گیا، اس سیشن کا مقصد طبقاتی فرق کو ختم کرتے ہوئے اسلامی اقدار و جدید علوم کو یتیم اور معاشرتی محرومیوں کے شکار بچوں تک پہنچانا اور انہیں باشعور شہری بنانا ہے۔
ایرو اسپیس ٹیکنولوجسٹ ڈاکٹر گیری نے امریکا سے آن لائن ناسا کا لائیو سیشن دیتے ہوئے اپنے خلائی تجربات طلبا سے شیئر کیے، اسپیکر نے ناسا کے سفر کا آغاز یعنی 1960 سے طلبا کو آگاہی دی کہ کیسے لوگ چاند پر گئے ، اسپیس کا رہن سہن ، راکٹس اور کھانے پینے کے تجربات شئیر کیے، سیشن میں ایلون مسلک کا ناسا سے اشتراک کے بعد چار لوگوں کو دوبارہ چاند پر بھیجنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا جو 1 ماہ گزار کر آئیں گے۔
بچوں نے ناسا جانے کی خواہش بھی ظاہر کی۔ اسپیکر نے خواہش مند طلبا کو موقع فراہم کرنے کی امید دلائی۔ ایڈوانٹیج ڈیجیٹل لرننگ سسٹم کے تحت ون روم اسکول ہاؤس نیٹ ورک کے ذریعے اسکولوں سے باہر رہ جانے والے بچوں کو بین الاقوامی معیار کی تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد مستقبل کی نسلوں کو سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور ریاضی کے شعبوں کو عالمی سطح پر دریافت کرنے کی ترغیب دینا ہے، پسماندہ آؤٹ آف چلڈرنس اسکول کو مفت بین الاقوامی معیار کی جامع تعلیم فراہم کرنا ہے ، عالمی سطح پر قابل اطلاق تعلیمی ماڈل ہے اس سے غریب اور پسماندہ علاقوں کے بچوں کو تعلیم کی جانب راغب کیا جاتا ہے۔
انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ طلبا کے لیے تعلیمی وسائل اور ورچوئل لرننگ ماحول تک رسائی فراہم کرنا ہمارا عزم ہے، کمزور طبقات کے بچوں کو اگر تعلیمی مواقع ملیں تو ان کا مستقبل روشن ہوسکتا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ون روم اسکول ہے جس میں جو بچے سرکاری اسکول میں بھی تعلیم حاصل کرنے سے وہ جاتے ہیں ان کیلیے یہ پروگرام بنایا ہے جہاں بچوں کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس جیسی جدید تعلیم سے آراستہ کرتے ہیں اور 8 جماعت تک طلبہ کو تیار کرتے ہیں۔ اس طرح کے سیشن منعقد کرتے ہیں تا کہ تعلیم کو فروغ دیا جاسکے۔