ماسکو: چینی صدر شی جن پنگ روس کے تین روزہ اہم دورے پر ماسکو پہنچ گئے، جہاں وہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ون آن ون ملاقات کریں گے اور 9 مئی کو ہونے والی ’وِکٹری ڈے پریڈ‘ میں مہمانِ خصوصی ہوں گے۔
یہ پریڈ دوسری جنگِ عظیم میں نازی جرمنی پر سوویت یونین کی فتح کی 80ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقد کی جا رہی ہے۔ چین نے اس پریڈ میں شرکت کے لیے 102 فوجی اہلکار بھیجے ہیں، جو کسی بھی غیرملکی فوجی دستے میں سب سے بڑی تعداد ہے۔
شی جن پنگ اور پیوٹن یوکرین جنگ، چین-روس تعلقات، روس-امریکہ کشیدگی اور عالمی سفارتی منظرنامے پر تفصیلی بات کریں گے۔ چینی وزارتِ خارجہ کے مطابق، دونوں رہنما “یکطرفہ اقدامات، بالادستی اور مغربی دباؤ کے خلاف مل کر مؤقف اپنائیں گے۔”
چینی صدر نے روسی اخبار میں شائع شدہ اپنے کالم میں چین-روس تعلقات کو “قابل بھروسا” اور “نئے عالمی نظام کے قیام میں اہم” قرار دیا۔
کریملن نے اس دورے کو دونوں ممالک کے درمیان ’لا محدود شراکت داری‘ کی علامت قرار دیا ہے۔
پیوٹن نے یوکرین جنگی محاذ پر 3 دن کی سیزفائر کا اعلان بھی کیا ہے تاکہ یومِ فتح کی تقریبات پر حملوں سے بچا جا سکے۔ تاہم یوکرین نے اس اقدام کو محض پریڈ کو محفوظ بنانے کی کوشش قرار دے کر مسترد کر دیا۔