چیمپئنز ٹرافی کا کامیاب انعقاد پاکستان کی فتح ہوگی

چیمپئنز ٹرافی کا کامیاب انعقاد پاکستان کی فتح ہوگی


آخر کار 8 برس کا طویل انتظار ختم ہوا،آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا آغاز بدھ کو ہورہا ہے، تمام تر حائل مشکلات اور مسائل کے باوجود پاکستان ایک مرتبہ پھر 1996 کے بعد کسی آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کرے گا،تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں، لاہور کے شاہی قلعے میں رنگارنگ تقریب کا انعقاد بھی ہو چکا، اب پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میچ سے ایونٹ کا باضابطہ آغاز ہو جائے گا، قبل ازیں افتتاحی تقریب حاضرین اور ناظرین کے دل موہ لے گی، پاک فضائیہ کے طیاروں کا شو تقریب کی جان ہوگا۔

 پی سی بی کی جانب سے دن رات کی انتھک کاوشیں باور ثابت ثابت ہوئیں، 8 ٹیموں میں 69 لاکھ ڈالر کی انعامی رقم کی حامل چیمپئنز ٹرافی کے 16 میچز کا شایان شان انعقاد ہوگا،پی سی بی امیدوں پر پورا اترنے کے لیے سرکردہ نظر آ رہا ہے، ایونٹ میں شریک ہر ٹیم کی خواہش ہے کہ وہ فاتح ٹرافی کے ساتھ 22 لاکھ 40 ہزار ڈالرز کی انعامی رقم اپنے نام کرے ،رنراپ ٹیم کو 11 لاکھ 20 ہزار ڈالرز پرقناعت کرنا پڑے گی، سیمی فائنل میں رسائی پانے والی ٹیمیں پانچ لاکھ 60 ہزار ڈالرز کے انعام کو بھی غنیمت تصور کریں گی ،ہر گروپ میچ میں کامیابی پانے والی ٹیم 34 ہزار ڈالرز کا بونس ملنے پر خوشی سے پھولے نہ سمائے گی۔

روایتی حریف بھارت کو آئی سی سی کی جانب سے پاکستان کو میگا ایونٹ کی میزبانی ملنا قطعی طور پر نہیں بھایا تھا،یہی وجہ ہے کہ اس نے شروع ہی سے ہٹ دھرمی کا اظہار کیا اور توقعات کے عین مطابق ٹیم نے پاکستان آ کر کھیلے سے انکار کر دیا، آئی سی سی نے مالی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے بھارت کے میچز نیوٹرل مقام پر کرانے کا فیصلہ کیا، چنانچہ بھارت چیمپئنز ٹرافی میں اپنے تینوں گروپ میچز دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گا، رسائی کی صورت میں ٹائٹل کا مقابلہ بھی اسی مقام پر ہوگا ورنہ لاہور کا قذافی اسٹیڈیم میزبانی کرے گا، میزبان ہونے کے ناطے دفاعی چیمپئن پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی میں براہ راست جگہ بنائی ، دیگر 7 ٹیمیں ورلڈ کپ 2023 میں نمایاں ہونے کے ناطے شرکت کر رہی ہیں، سری لنکا پہلی مرتبہ ایونٹ میں شریک نہیں ہوگا، شریک ٹیموں کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔

 اے میں میزبان پاکستان، بھارت، نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش شامل ہیں، گروپ بی آسٹریلیا، انگلینڈ،جنوبی افریقہ اور افغانستان پر مشتمل ہے ،آئی سی سی کی ون ڈے رینکنگ میں پانچویں پوزیشن پر موجود پاکستانی ٹیم گروپ میں اپنا پہلا میچ 19 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گی، دوسرے میچ میں وہ اپنے روایتی حریف اور عالمی رینکنگ میں سر فہرست بھارت سے 23 فروری کو دبئی میں ٹکرائے گی،27 فروری کو تیسرے میچ میں پاکستان کا عالمی رینکنگ میں نویں پوزیشن کی حامل بنگلہ دیش سے طے ہے،اسی گروپ میں 20 فروری کو بھارت کا دبئی میں بنگلہ دیش، 24 فروری کو بنگلہ دیش کا عالمی نمبر3 نیوزی لینڈ سے پنڈی اور 2 مارچ کو بھارت کا نیوزی لینڈ سے دبئی میں مقابلہ ہوگا۔

 گروپ بی میں 21 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں عالمی نمبر4 جنوبی افریقہ کا عالمی نمبر8افغانستان، 22 فروری کو عالمی نمبر 2 آسٹریلیا کا عالمی نمبر 7 انگلینڈ سے لاہور، 25 فروری کو پنڈی میں آسٹریلیا کا جنوبی افریقہ، 26 فروری کو لاہور میں افغانستان کا انگلینڈ، 28 فروری کو لاہور ہی میں آسٹریلیا کا افغانستان اور یکم مارچ کو جنوبی افریقہ کا انگلینڈ سے کراچی میں مقابلہ ہوگا، اس طرح ڈے اینڈ نائٹ گروپ مقابلوں کے بعد بہتر پوائنٹس اور نیٹ رن ریٹ پر ہر گروپ سے 2،2ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی، پہلا سیمی فائنل4مارچ کو دبئی ،دوسرا 5 مارچ کو لاہور میں ہوگا، فائنل 9 مارچ کو طے ہے، اس طرح کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم چیمپئنز ٹرافی کے3 میچز کی میزبانی کرے گا۔

 پی سی بی کی جانب سے تینوں مراکز کی تزین و آرائش کے لیے 12 ارب 80 کروڑ روپے میں سے 3 ارب 50 کروڑ روپے نیشنل اسٹیڈیم کے لیے مختص کیے گئے، یہ امر خوش آئندہے کہ متعلقہ اداروں نے نیشنل اسٹیڈیم میں تزین و آرائش اور تعمیر کا کام بروقت مکمل کر لیا، نئی تعمیر شدہ پانچ منزلہ عمارت کا وقت پر مکمل ہو جانا معجزہ رہا، نیشنل اسٹیڈیم میں جدید طرز کی ایل ای ڈی لائٹس رات میں دن کا سماں پیش کر رہی ہیں ، دونوں ڈیجیٹل اسکرینز بھی تماشائیوں کے نظاروں کو دوبالا کر رہی ہیں، مختلف انکلوژرز کی حالت بہت بہتر کر دی گئی، اگلے مراحل میں نیشنل اسٹیڈیم مزید بہتر ہونے سے تماشائیوں کی دلچسپی میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے، اب بھی میدان کا رخ کرنے والوں کی کم تعداد منتظمین کو متفکر کر رہی ہے۔

 لہذا پی سی بی حکام کو اس حوالے سے نہ صرف سوچنا ہوگا بلکہ ایسے اقدامات کرنے ہوں گے جس سے اسٹیڈیم آنے کے خواہشمندوں کو زیادہ بہتر سہولیات اور آسانیاں میسر ہوں،آئی سی سی کی نگرانی میں آنے والے نیشنل اسٹیڈیم میں میچز کے موقع پر سیکیورٹی کا خصوصی پلان قابل تعریف ہے، اس کے ساتھ ہی ٹریفک کے نظام کو موثر بنا کر اطراف میں گاڑیوں کی روانی شہریوں کے لیے اطمینان کا باعث بنی ہے، دوسری جانب چیمپئنز ٹرافی کے مقابلوں کو دلچسپ بنانے کے لیے نیشنل اسٹیڈیم میں پچز کی تیاری پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

 خیال کیا جا رہا ہے کہ کراچی کی پچز ہمیشہ کی طرح سپورٹنگ ہی ہوں گی جس میں بیٹرز کو چوکے اور چھکے لگا کر شائقین کو لطف اندوز کرنے کے مواقع میسر آئیں گے، ان پچز پر بولرز کا کڑا امتحان ہوگا، خاص طور پہ فاسٹ بولرز کو سخت محنت سے وکٹوں کا حصول ممکن بنانا ہوگا، اسپنرزکو بھی اہلیت ثابت کرنے کے بھرپور مواقع میسر آئیں گے، ملنے واالے مواقعوں سے فائدہ اٹھانے والی ٹیم ہی فتحیاب ہوگی، یہ بات طے ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کا کامیاب انعقاد پاکستان کی فتح ہوگی ، اگلی چیمپینز ٹرافی 2029 کے میزبان بھارت کو اپنے رویے پر نظر ثانی کرتے ہوئے کھیل کی روح کے منافی رویہ اپنانے سے اجتناب برتنا ہوگا،ا اسی میں نہ صرف کرکٹ بلکہ پوری دنیا کی کامیابی ہے۔
 





Source link