پشاور: خیبر پختونخوا میں بیرون ملک سے منگوائی گئی گندم کی کوالٹی خراب ہونے لگی۔
محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق 77 ہزار میٹرک ٹن گندم 2021 / 2022 میں خریدی گئی تھی، جسے طویل عرصے تک ذخیرہ نہیں کیا جاسکتا۔ یہی وجہ ہے کہ گوداموں میں پڑا گندم کا ذخیرہ زیادہ عرصہ گزرنے کی وجہ سے استعمال کے قابل نہیں رہے گا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ صوبائی دارالحکومت پشاور اور نوشہرہ سمیت 26 گوداموں میں ہزاروں بوریاں گندم کی پڑی ہیں۔ اس حوالے سے تمام ضلعی فوڈ افسران نے محکمہ خوراک کو 2 ماہ پہلے ہی آگاہ کیا تھا، مگر 2 مہینے گزرنے کے باوجود بیرون ملک سے منگوائی گئی گندم کا کوئی حل نہیں نکالا جا سکا ۔
صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ گندم نگراں دورِ حکومت میں خریدی گئی۔ 77 ہزار میٹرک ٹن گندم پی ڈی ایم حکومت میں خریدی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ گندم قابل استعمال ہے اور اسے قابل استعمال رکھنے کے ساتھ ساتھ وقت پر تقسیم کرنے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔