میڈرڈ: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بلڈ شوگر کے کم ہونے کا خوف ٹائپ 1 ذیابیطس والے بہت سے لوگوں میں ورزش کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔
تاہم محققین نے یہ بھی بتایا کہ اگر ان کے ڈاکٹر ایسے مریضوں سے ذیابیطس کا انتظام کرنے اور ورزش کے بارے میں بات کریں تو لوگ ورزش میں مشغول ہونے کا زیادہ امکان رکھتے ہیں۔
محققین نے میڈرڈ میں یورپی ایسوسی ایشن فار دی اسٹڈی آف ذیابیطس کے سالانہ اجلاس میں اس حوالے سے رپورٹ پیش کی۔
” ذیابیطس کی کلینکل سینئر لیکچرر کیٹریونا فیرل نے کہا کہ جسمانی سرگرمیوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے اور اپنے مریضوں کو مؤثر طریقے سے ورزش کرنے کے لیے ہمیں اپنی فراہم کردہ تعلیم اور کلینکس میں ورزش کے بارے میں معلومات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے،
ٹائپ 1 ذیابیطس ایک خود کار قوت مدافعت کی خرابی ہے جس میں مدافعتی نظام لبلبہ پر حملہ کرتا ہے اور اس کی انسولین بنانے کی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔
اس کے نتیجے میں لوگوں کو اپنے خون میں شوگر کی سطح کی مسلسل نگرانی کرنی چاہیے اور روزانہ انسولین لینا چاہیے جبکہ ورزش بھی نفع کو بڑھا دیتی ہے۔