لاہور:
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے صدارتی آرڈیننس کے تحت نیب ترامیم کے خلاف متفرق درخواست پر وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن و دیگر فریقین کو جواب داخل کرنے کے لیے 13 نومبر تک آخری مہلت دیدی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر آئندہ سماعت پر جواب داخل نہ ہوا تو حکومت کا دفاع کا حق ختم کر دیا جائے گا۔
درخواست گذار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ ان ترامیم کے تحت صرف بانی تحریک انصاف کا ریمانڈ لیا گیا، دیکھنا یہ ہے کہ معاملہ قومی اسمبلی میں ہونے پر صدارتی آرڈیننس جاری ہو سکتا ہے؟
لاہور ہائی کورٹ میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ریٹائرڈ ججوں کو الیکشن ٹریبونلز میں مقرر کرنے کیخلاف ایک ہی نوعیت کی مختلف درخواستوں پر سماعت نہ ہو سکی۔