ملیبرن ایونٹ کے منتظم نے نیہا ککڑ کے الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دے دیا ہے جس کے بعد میلبرن کنسرٹ کے حوالے سے بھارتی گلوکارہ نیہا ککڑ کا تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔
کچھ دن قبل نیہا ککڑ نے ایک ویڈیو پیغام میں کنسرٹ میں تین گھنٹے کی تاخیر سے پہنچنے پر معذرت کی تھی اور انتظامیہ پر ناکافی سہولیات، ادائیگی نہ ہونے، اور ناقص انتظامات کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے بینڈ کے لیے کھانے اور ہوٹل کی سہولت موجود نہ تھی اور وینڈرز کو ادائیگی نہ ہونے کے باعث ساؤنڈ چیک میں بھی تاخیر ہوئی تھی۔
اس بیان کے جواب میں آسٹریلوی ایونٹ آرگنائزر بکرم سنگھ رندھاوا نے وضاحت دی کہ کنسرٹ کا اہتمام میلبرن کی ’بیٹ پروڈکشن‘ نے کیا تھا اور نیہا ککڑ کے تمام دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تمام فریق کھل کر بات کر رہے ہیں تو وہ خاموش نہیں رہیں گے، کیونکہ وہ خود موقع پر موجود تھے اور حالات سے بخوبی آگاہ ہیں۔
رندھاوا کے مطابق نیہا ککڑ نے خود تاخیر کی، اور کنسرٹ کے شرکاء ان کے منتظر تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیہا تقریباً ڈھائی گھنٹے تاخیر سے پہنچیں، جس پر حاضرین ناراض ہوگئے کیونکہ آسٹریلیا میں وقت کی پابندی کو بہت اہمیت دی جاتی ہے، خاص طور پر جب ٹکٹ کی قیمت 300 آسٹریلین ڈالر ہو۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ نیہا ککڑ نے یہ کہہ کر پرفارم کرنے سے انکار کر دیا کہ صرف 700 لوگ موجود ہیں، اور جب تک ہال مکمل نہیں بھرتا، وہ اسٹیج پر نہیں آئیں گی۔