قصور: کمرشل پراپرٹی کو بطور زرعی اراضی ٹرانسفر کرواکر سرکاری خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچانے کا اسکینڈل سامنے آگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلع قصور میں کروڑوں کا اسکینڈل سامنے آیا ہے جس میں سابق رجسٹری محرر سمیت دیگر افراد نے کمرشل پراپرٹی کو بطور زرعی اراضی ٹرانسفر کرایا اور قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا گیا۔
ڈپٹی کمشنر آفس کے ملازموں اور پٹواری کی ملی بھگت سے سابق رجسٹری محرر فاروق انصاری و دیگر افراد نے کروڑوں روپے فیس کی مد میں غبن کیے۔
گنڈا سنگھ والا روڈ، فقیریے والا اور کمال چشتی موڑ پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں سیکڑوں ایکڑ زمین زرعی رقبہ کے طور پر رجسٹریاں کروائی گئیں ۔
کمرشل پراپرٹی کو بطور زرعی ٹرانسفر کروانے پر ممبر ٹیکسز بورڈ آف ریونیو محمد زمان وٹو نے متعدد علاقوں کا ازخود دورہ کیا۔
محمد زمان وٹو ممبر ریونیو بورڈ پنجاب نے کہا کہ گنڈا سنگھ والا روڈ پر ڈپٹی کمشنر آفس کے ملازم فاروق انصاری کی کولڈ اسٹوریج اور ایک عالیشان کوٹھی بطور زرعی زمین ٹرانسفر کروانے کی کوشش پکڑی۔
محمد زمان وٹو کا کہنا تھا کہ کمرشل پراپرٹیز کو زرعی ظاہر کر کے حکومت کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا گیا، انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر آفس کے ملوث ملازمین کے خلاف انکوائری کروائیں گے۔
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر عطیہ عنایت مدنی نے کہا ہے کہ کمرشل کی بجائے زرعی فردیں جاری کرنے والے مذکورہ پٹواری حافظ جماعت علی کو معطل کر کے اس کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت انکوائری شروع کر دی ہے۔