لاہور:
پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ قومی سیاست میں نفرت، گالی گلوچ، جھوٹ، سازش اور منافقت کو محور بنانے کا کریڈٹ فرقہ عمرانیہ کو تشکیل دینے اور اس سے فائدہ اٹھانے والوں کو جاتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں خواجہ سعد رفیق نے واضح کرتے ہوئےکہا کہ ‘یہ پوسٹ صدر مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی لندن آمد پر طوفان بدتمیزی برپا کیے جانے کے ردعمل میں شائع کی جارہی ہے اور اس کا مخاطب پی ٹی آئی کے جملہ کارکن یا ووٹر نہیں بلکہ اندھے کلٹ فالورز ہیں۔
انہوں نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ‘بے شرمی، نفرت، گالی گلوچ، غلاظت، جھوٹ، سازش، ڈھٹائی اور منافقت کو قومی سیاست کا محور بنانے کا کریڈٹ فرقۂ عمرانیہ کو تشکیل دینے والوں اور اس سے فائدہ اٹھانے والوں کے سوا کسی اور کو نہیں دیا جا سکتا’۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ‘اس فرقے کا بدترین فاشسٹ رویہ ان کے مخالفین کو نرم نہیں ہونے دیتا ہے، یہ اپنے دشمن خود ہیں، فرقۂ عمرانیہ کے یہ سیاسی نابالغ شتونگڑے سیاسی کارکن نہیں ہیں، چنانچہ یہ نہ صرف پی ٹی آٸی کا اندرونی ماحول سیاسی یا جمہوری نہیں ہونے دیں گے بلکہ دیگر سیاسی جماعتوں کے حامیوں کو بھی تشدد انتہاپسندی اور بد زبانی پر آمادہ کرنے کا باعث بن رہے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘خود پی ٹی آئی کے معتدل لیڈران اور عہدہ داران تواتر سے فرقۂ عمرانیہ کی نفرت کا نشانہ بنتے رہتے ہیں، پی ٹی آئی کو درپیش ابتلاؤں اور پے در پے آزمائشوں کی اصل وجہ یہی اندھا فاشسٹ مائنڈ سیٹ اور کلٹ فالوورز ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘ان شتونگڑوں کو جنم دینے والوں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ وہ خود اسی گڑھے میں گر سکتے ہیں، اسی مائنڈ سیٹ نے مخالفین کی پگڑیاں اچھالیں، چادر اور چار دیواری کی بے حرمتی کی، مخالف مرد و خواتین کو بلا لحاظ جیلوں میں ٹھونسا، شرم ناک بہتان تراشی کی، لوگوں کی بیماریوں پر ٹھٹھا کیا، جبر اور تشدد کا بازار گرم کیا اور تمام اخلاقی اقدار پامال کر دیں’۔
رہنما مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ ‘ججوں، جرنیلوں اور بکاؤ سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے شیطانی اتحاد سے پورے ملک کا سیاسی ماحول بدبودار دلدل بنا ڈالا ہے’۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ‘قائد مسلم لیگ (ن) کی لندن آمد پر بے لگام اور بدزبان فرقہ عمرانیہ کا شرم ناک مظاہرہ، سیاسی مخالفین کے لیے کھلا پیغام ہے کہ فرقہ عمرانیہ نے حالات کے جبر ابتلا اور آزمائشوں سے کچھ نہیں سیکھا، انہیں جب اور جہاں موقع ملا یہ گند کرنے سے باز نہیں آ ئیں گے’۔