title>Urdu News - Latest live Breaking News updates today in Urdu, Livestream & online Videos - 092 News Urdu سندھ میں ترقیاتی کاموں کیلئے جاپان گرانٹ فراہم کرے گا – 092 News

سندھ میں ترقیاتی کاموں کیلئے جاپان گرانٹ فراہم کرے گا

سندھ میں ترقیاتی کاموں کیلئے جاپان گرانٹ فراہم کرے گا



کراچی:

جاپان کی جانب سے سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے دواین جی اوزکوگرانٹ کی مد میں امداد فراہم کی جائے گی۔

کراچی میں قائم جاپانی قونصل خانے میں قونصل جنرل ہاتوری ماسارواوردونوں این جی اوزکے نمائندوں کے درمیان دستخط کیے گئے اور اعلامیے میں کہا گیا کہ جاپانی حکومت نے سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے دو مقامی این جی اوز کو مجموعی طور پر 95 ہزار 311 ڈالرتک کی گرانٹ امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گرانٹ کے معاہدے کے مطابق ڈس ایبلڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن (ڈی ڈبلیو اے) اورسندھ کمیونٹی فاؤنڈیشن (ایس سی ایف) جاپانی حکومت سے ملنے والی گرانٹ کے منصوبوں پرعمل درآمد کریں گے۔

ڈس ایبلڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن (ڈی ڈبلیو اے) کو 31 ہزار 329 ڈالر کی گرانٹ دی جائے گی تاکہ کراچی میں کم آمدنی والی معذور خواتین کے لیے نئی ٹرانسپورٹ گاڑیاں اورپیشہ ورانہ تربیت کا سامان حاصل کیا جا سکے۔

اس گرانٹ کے ذریعے ڈی ڈبلیو اے روزانہ تقریباً 40 معذورخواتین کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کر سکے گی، جس کا مقصد انہیں سماجی اورمعاشی خود مختاری حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے۔

سندھ کمیونٹی فاؤنڈیشن (ایس سی ایف) کو63 ہزار 982 ڈالر کی گرانٹ ملے گی، جس سے وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مزاحمت، پانی کے فلٹرنگ پلانٹس اور صفائی کا نظام تعمیر کرسکے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اس منصوبے سے سندھ کے دیہاتوں میں تقریباً 6000 افراد کو روزانہ صاف پانی اور850 افراد کے لیے بیت الخلا کی سہولت فراہم کی جا سکے گی۔

اسی طرح ایس سی ایف پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں کمی، ماحولیاتی آلودگی میں کمی اورعوام کی صحت میں بہتری کے لیے اپنا کردارادا کرے گی۔

دستخطی تقریب کے دوران جاپانی قونصل جنرل ہاتوری ماسارو نے توقع ظاہرکی کہ ڈی ڈبلیو اے اور ایس سی ایف اپنے لوگوں میں مثبت تبدیلی لانے، ان کو سہارا دینے اوران کی خوشیوں میں اضافہ کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جاپان گرانٹ معاونت کے ذریعے پاکستان میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مقامی این جی اوز کی بنیادی سطح پرمدد جاری رکھے گی۔





Source link