کراچی: زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی پیش قدمی رک گئی اورامریکی کرنسی کے اوپن ریٹ 281 روپے سے نیچے آگئے۔
سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی 40.5 فیصد کی نمو، آنے والے مہینوں میں ترسیلات کی آمد کا حجم مزید بڑھنے، پاکستان کے اہم درآمدی خطے مشرق وسطی کی مارکیٹ میں ڈیزل کی قیمت گھٹ کر 19ماہ کی کم ترین سطح پر آنے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں منگل کو ایک بار پھر ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ 281روپے سے نیچے آگئے۔
واجب الادا قرض کی موخر ادائیگیوں کی سہولت نہ ملنے کے تناظر میں آئی ایم ایف قرض پروگرام کی منظوری اکتوبر تک طوالت اختیار کرنے کی اطلاعات سے اگرچہ زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں اضطراب بھی پایا جارہا ہے لیکن خام تیل کی عالمی قیمت 70ڈالر فی بیرل کے ساتھ 5ماہ کی کم ترین سطح پر آنے، مقامی طور پر پیدا ہونے والے ڈیزل کے دستیاب 2ماہ کے ذخائر کے سبب درآمدی بل میں کمی کی امید اور ہنرمند نوجوانوں کی بڑی تعداد کی بیرون ملک منتقلی کے نتیجے میں آنے والے مہینوں میں ورکرز ریمیٹنسز کا حجم مزید بڑھنے کی توقعات نے ڈالر کی نسبت روپے کی قدر کو سہارا دیا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدرایک موقع پر 18پیسے کی کمی سے 278روپے 52پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی بڑھتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 09پیسے کی کمی سے 278روپے 61پیسے کی سطح پر بند ہوئے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 08پیسے کی کمی سے 280روپے 95پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔