بنگلور: بھارتی ریاست کرناٹکا میں سفاک ملزمان نے اسرائیلی خاتون سیاح اور ان کی میزبان خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، جبکہ ان کے ساتھ موجود مرد ساتھی کو قتل کر دیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، یہ حملہ 5 افراد پر کیا گیا، جن میں ایک اسرائیلی اور ایک امریکی شہری شامل ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، حملہ آوروں نے جنسی زیادتی سے پہلے دیگر سیاحوں کو گہری نہر میں دھکیل دیا اور پھر خواتین کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد زیادتی کی۔ متاثرہ غیر ملکی خاتون نے بتایا کہ ملزمان نے پیسے دینے کا مطالبہ کیا، اور انکار پر ان کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا۔
یہ ہولناک واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت میں پہلے ہی خواتین کے خلاف جنسی جرائم میں خوفناک اضافہ ہو رہا ہے۔ عالمی تنظیموں نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت میں خواتین کی سلامتی پر سوالات اٹھائے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں جب بھارت میں غیر ملکی سیاح خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہو۔ بھارت میں ہر سال درجنوں خواتین، خصوصاً غیر ملکی سیاح، زیادتی اور جنسی استحصال کا شکار بنتی ہیں، جس نے بھارت کو خواتین کے لیے غیر محفوظ ترین ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، بھارت میں ہر 16 منٹ بعد ایک خاتون زیادتی کا شکار ہوتی ہے۔ مودی سرکار کے دور میں خواتین کے ساتھ ہونے والے مظالم میں خوفناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، لیکن حکومتی سطح پر مؤثر اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔