نئی دہلی: بھارت کی معروف مسلم صحافی عارفہ خانم شیروانی کو جنگ مخالف اور امن پسند مؤقف اختیار کرنے پر ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے شدید ہراسانی، دھمکیوں اور فحش پیغامات کا سامنا ہے۔
دی وائر کی سینئر ایڈیٹر اور ایوارڈ یافتہ صحافی عارفہ خانم کو صرف اس وجہ سے ملک دشمن اور غدار قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ انہوں نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر امن کا پیغام دیا اور جنگ کی مخالفت کی۔
فیکٹ چیکنگ ادارے آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کا کہنا ہے کہ یہ کوئی اتفاقیہ مہم نہیں، بلکہ “ہندوتوا نائٹ” نامی سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے ایک منظم انداز میں مسلم صحافیوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ اکاؤنٹ پہلے بھی کئی مسلم صحافیوں پر نفرت انگیز مہم چلا چکا ہے۔
عارفہ خانم کو ملنے والی دھمکیوں پر بھارتی پولیس اور حکومت نے اب تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ ناقدین کے مطابق حکومت کی خاموشی خود اس طرح کی مہمات کو حوصلہ دیتی ہے، جس سے نہ صرف مسلم صحافی بلکہ اقلیتوں میں شدید خوف و ہراس پھیلتا ہے۔
یہ سارا منظرنامہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان کی کامیاب دفاعی کارروائی ‘بنیان مرصوص’ کے بعد بھارتی میڈیا اور حکومت سخت بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، اور اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے امن پسند آوازوں کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔