نئی دہلی: بھارتی شہر اودے پور میں ہندو مسلم کش فسادات کے بعد پولیس نے الٹا مسلمانوں کو ہی گرفتار کرنا شروع کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اودے پور کے ایک سرکاری اسکول میں دسویں جماعت کے طلبا آپس جھگڑ پڑے۔ ایک دوسرے پر آزادانہ لاتوں، گھونسوں اور ڈنڈوں کا استعمال کیا گیا۔
اسکول کے طلبا کے اس جھگڑے نے مسلم کش فسادات کی شکل اختیار کرلی اور شہر بھر مسلم کش فسادات پھوٹ پُڑے۔ مساجد اور مسلمانوں کی جان و مال پر حملے کیے گئے۔
جس پر متعصب بھارتی پولیس نے الٹا مسلمانوں کو اپنے عتاب کا نشانہ بنا ڈالا۔
مسلمان طالب علم کو والد کے ہمراہ نہ صرف گرفتار کیا بلکہ اگلے روز میونسپل کمیٹی نے ان کے گھر کو غیر قانونی قرار دیکر مسمار کردیا۔
مسلمان خاندان بے گھر ہوکر کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہے۔
علاقے میں دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود بی جے پی کے غنڈے پولیس کی سرپرستی میں دندناتے پھر رہے ہیں۔