ایک چھینک میں لاکھوں وائرس کا اخراج ہوسکتا ہے

ایک چھینک میں لاکھوں وائرس کا اخراج ہوسکتا ہے


ایک چھینک لاکھوں وائرس یا بیکٹیریا کے ذرات فضا میں خارج کر سکتی ہے اور یہاں ’ایک لاکھ‘ ایک محتاط اندازہ ہے، اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔

جب انسان چھینکتا ہے تو اس کے منہ اور ناک سے تیز ہوا کے ساتھ قطرے (droplets) اور ایروسولز کا اخراج ہوتا ہے جن میں، اگر انسان کو کوئی وائرل انفیکشن (جیسے فلو، نزلہ، یا کووڈ-19) ہو تو، ہزاروں سے لاکھوں وائرس ذرات شامل ہوتے ہیں۔

یہ قطرات ہوا میں کئی فٹ تک پھیل سکتے ہیں اور کچھ وائرس یا بیکٹیریا گھنٹوں تک فضا میں معلق رہ سکتے ہیں۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) اور دیگر تحقیقی اداروں کے مطابق ایک چھینک میں 100,000 سے لے کر 40 لاکھ وائرس یا بیکٹیریا کے ذرات (droplets) خارج ہو سکتے ہیں۔

احتیاطی تدابیر:

اسی لیے کہا جاتا ہے کہ چھینکتے وقت رومال یا کہنی کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ ماسک پہننا کافی مؤثر ثابت ہوسکتا ہے جبکہ چھینک کے بعد ہاتھ دھونا یا سینیٹائزر کا استعمال کرنا نہ بھولیں۔

یہ عادتیں نہ صرف دوسروں کو محفوظ رکھتی ہیں بلکہ کئی مہلک بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔





Source link