اسلام آباد:
سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا گرینڈ الائنس بنے گا اور نہ ہی اب کوئی دھرنا ہوگا۔
گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف جو زبان استعمال کی اس کے بعد گرینڈ الائنس کا سوچنا بے وقوفی ہے۔
گنڈا پور کو بچانے کیلیے شہباز شریف اور انکی پوری کابینہ اور حکومت کھڑی ہے۔وہ گزشتہ روز مختلف ٹی وی چینلز کو انٹرویو دے رہے تھے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ بانی نے خط لکھا مگر ان کی پارٹی نے ہی اس کی توثیق نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ پچھلے پچھتر سال سے اکھاڑا بن گئی ہے ، یہ ایک ڈرامے بازی کا ،جھوٹ فریب بیچنے کا، ایک دوسرے کو گالی دے کر گلے ملنے کا، لپٹ کر لیٹ کر سمجھوتے کرنے کا بازار ہے اس میں ہم ایکٹنگ کرتے ہیں اور اس ایکٹنگ کے بعد ہم آپ کے ٹاک شوز میں آتے ہیں ۔
امید کرتا ہوں اگلے پچھتہر سال میں تھوڑی بہت تبدیلی اس کے اندر آ جائے گی۔
انہوں نے کہا ہمارے جمہوری رویے ہی ٹھیک نہیں ہیں۔ بے ایمانی میں میرے سمیت سب تلے ہوئے ہیں۔یہاں ٹھیک کام کرو آپ کو ڈھونڈنا شروع کر دیتے ہیں ۔
پچھلے دنوں میں نے دو تین ٹھیک کام کئے تو مجھے ڈھونڈنا شروع ہو گئے جو مجھے ڈھونڈ رہے تھے وہ مجھے تو نہیں کوئی ڈھونڈ سکے مگر میں ان کی بھی فائلیں بنا کر بیٹھا ہوا ہوں، جب ضرورت پڑے گی تو وہ سامنے لے آؤں گا۔
بدھ کو پھر میں کوئی ٹھیک کام کرنے جا رہا ہوں، میری ٹائم منسٹری جو ہے پورا تین ارب ڈالر کا قرضہ اتار سکتی ہے۔
اتنی بڑی منسٹری ہے کل آپ کو بتائیں گے۔ انہوں نے کہا اگر کے پی پولیس گنڈاپور کے انڈر نہ ہوتی تو یہاں آکر فائرنگ بھی نہ کرتی۔ ان کا کہنا تھا کہ میںنے مروت کے لیے یہ بات کہی کہ میں اس کو نہیں جانتا کوئی بہت دور سے یا قریب سے وہ کراؤڈ پلر ہے، ورکرز کے ساتھ کنیکٹڈ ہے۔
کسی کے باپ کی پارٹی نہیں ہے۔ وہ پی ٹی آئی کا حصہ ہے اور رہے گا۔ پی ٹی آئی کے اندر وہ لوگ ہیں جو منافق ہیں، بے ایمان ہیں، جھوٹے ہیں، کرپشن میں ملوث ہیں، پیری فقیری کی بیعت لی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف شریف آدمی ہے،ڈیموکریٹک وے میں بول دیا کہ میں پرائم منسٹر کوخط دے دوں گا۔ اس کا کیا مطلب ہے۔ یہ پروڈیموکریسی ہے۔ وہ پروڈیموکریٹک آدمی ہے۔ گنڈا پور مجھے سی ایم نظر نہیں آرہا۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ فواد چوہدری جو سب کچھ کر رہا ہے، میرا دوست ہے، آپ کیا سمجھتے ہیں خود کر رہا ہے؟ آپ یہ کیوں نہیں سوچ رہے کہ عمران خان کی آشیر باد اس کو حاصل ہے۔