کوئٹہ: وکلا رہنما علی احمد کرد نے کہا ہے کہ 25 اکتوبر کو فائز عیسی کی ریٹائرمنٹ پر وکلاء یوم نجات منائیں گے اور آئینی ترمیم میں سہولت کاری کرنے والوں کے خلاف وکلاء تحریک چلائیں گے۔
کوئٹہ میں وکلاء ایکشن کمیٹی کی پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ وکلاء نے ملک کے بڑے سے بڑے ڈکٹیٹر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی، ملک کی سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ ڈکٹیٹرز کے سامنے گھٹنے ٹیکے ہیں، وکلاء نے کبھی کسی غلط فیصلے پر خاموشی اختیار نہیں کی، آئینی ترمیم ایک شخص کو ٹارگٹ کر کے بنایا گیا ہے، آئینی ترمیم کا مقصد جسٹس منصور علی شاہ کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
انہوں ںے کہا کہ ملک کا جوڈیشل نظام بیساکھیوں پر کھڑا ہے، آئینی ترمیم نے جوڈیشل نظام کو زمین بوس کر دیا، چیلنج سے کہتا ہوں کسی سینیٹر نے آئینی ترمیم کو نہیں پڑھا ہوگا، آئینی ترمیم کو منظور کرنے والے سینیٹرز اور اراکین اسمبلی ملک کے مجرم ہیں، جمعیت علماء اسلام نے بھی اس جرم میں سہولت کار کر کردار ادا کیا۔
علی احمد کرد نے کہا کہ آئینی عدالت میں آئین اور قانون کے تحت فیصلے نہیں ہوں گے، حکومت فارم 47 کی پیداوار ہے، آئینی ترمیم سے عدالتوں کی آزادی ختم ہو گئی ہے، اب انصاف نہیں ہوگا، 25 اکتوبر کو قاضی فائز عیسی کی ریٹائرمنٹ پر وکلاء یوم نجات منائیں گے اور آئینی ترمیم میں سہولت کاری کرنے والوں کے خلاف وکلاء تحریک چلائیں گے۔