|

یہ پانچ شہر جو خود تعمیر کیے گئے

مختلف ممالک میں کم از کم پانچ شہروں کو کئی ضروریات کے پیش نظر تعمیر کیے گئے ہیں۔ ان شہروں کی تعمیر پر مقامی آبادی کے حقوق کے حوالے سے سوالات بھی اٹھائے گئے۔ ایک نظر ان شہروں کی تاریخ پر
آستانہ

اس شہر کو دنیا کا ’عجیب وغریب‘ دارالحکومت قرار دیا جاتا ہے۔ اس شہر کو 1997 میں قزاقستان کا دارالحکومت قرار دیا گیا تھا۔ آستانہ کا نقشہ جاپانی آرکیٹیکٹ کیشو کوروکاوا نے بنایا تھا اور اس شہر کو مستقبل کی جدید ترین عمارات کے باعث جانا جاتا ہے۔

برازیلیا

اس شہر کو دنیا کا سب سے زیادہ ’پلانڈ‘ شہر کہا جاتا ہے۔ اس شہر کو سن 1960 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ برازیلیا کی خصوصیت اس شہر کا جدید طرز تعمیر ہے۔ سن 1987 میں اس شہر کو یونیسکو ورلڈ ہیریٹیج کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ مبصرین کی رائے میں اس شہر میں آمدو رفت کے جدید نظام کی کمی ہے۔

مزید پڑھیں  مغربی کنارے میں القسام بریگیڈ کے حملے میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک - ایکسپریس اردو

کینبرا

سڈنی اور میلبورن کے درمیان دارالحکومت کا درجہ حاصل کرنے کی جدو جہد میں بطور سمجھوتے کے کینبرا کو دارالحکومت بنایا گیا تھا۔ اس شہر کی تعمیر 1913 میں شروع کی گئی تھی۔ مختلف وجوہات کے باعث ملکی پارلیمنٹ 1927 میں کینبرا منتقل کی گئی تھی۔ یہاں ایک اعلیٰ طرز زندگی کے باوجود اس شہر کو بین الاقوامی سطح پر کم ہی جانا جاتا ہے اور آسٹریلیا میں بھی اسے بہت زیادہ پسند نہیں کیا جاتا۔

مزید پڑھیں  غزہ میں قحط کا خدشہ یورپ کا سمندری راہداری سے امداد شروع کرنے کا فیصلہ

نایپیدا

ینگون کی جگہ برما کا دارالحکومت نایپیدا کو سن 2005 میں بنایا گیا تھا۔ یہ شہر 2700 سکوائر میل پر محیط ہے اور لندن سے چار گنا بڑا ہے۔ برما کے دارالحکومت میں کئی گالف کورسز اور بیس لینوں پر محیط شاہراہ بھی ہے۔ اس شہر میں بہت کم ہی ٹریفک دیکھی جاتی ہے کیوں کہ یہاں ابھی تک آبادی کا تناسب کم ہے۔

اسلام آباد

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی تعمیر بھی سن 1960 کی دہائی میں شروع کی گئی تھی۔ کراچی سے دارالحکومت کی منتقلی کا فیصلہ پاکستان کے فوجی صدر فیلڈ مارشل محمد ایوب خان نے کیا تھا۔ اس شہر کی آبادی میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور یہ بھی برازیلیا کے طرح ایک جدید ٹرانسپورٹ سسٹم سے محروم خیال کیا جاتا ہے۔ اس شہر کو پاکستانی برازیلیا کا نام بھی دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں  نریندر مودی کے دورے کے موقع پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہڑتال - ایکسپریس اردو

سونگڈو

جنوبی کوریا کا یہ شہر ایک ’بزنس ڈسٹرکٹ‘ کہلاتا ہے۔ اس شہر میں تمام عمارتیں اور کاروباری دفاتر بس سٹاپ سے 12 منٹ کی مسافت پر تعمیر کیے گئے ہیں۔ یہاں درجہ حرارت، توانائی کے استعمال اور ٹریفک اور کوڑے کے اخراج کے نطام کا مشاہدہ کرنے کے لیے سنسرز لگائے گئے ہیں۔ نامور میوزک ویڈیو ’گینگم سٹائل‘ کو کورین پاپ سٹار نے اسی شہر میں فلمایا تھا۔

Similar Posts

Leave a Reply