اسلام آباد:خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے مولانا سمیع الحق کے مدرسے دارالعلوم حقانیہ کو فنڈنگ دینے کے معاملے پر تنقید کے بعد پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کسی بھی نقد رقم کی ٹرانزیکشن میں ملوث نہیں بلکہ انہوں نے صرف مدرسے کا بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے میں مدد کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے درمیان ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ مدرسے کا انفرا اسٹرکچر صوبائی مواصلات اور ترقیاتی محکمے کے تحت بنایا جارہا ہے لیکن دارالعلوم حقانیہ کو براہ راست کوئی فنڈز نہیں دیے۔
فواد چوہدری کی جانب سے سیاسی اور کچھ میڈیا حلقوں کی جانب سے تنقید کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز مدرسوں کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے سے متعلق پالیسی کے تحت جاری کیے گئے تھے اور اس کا مقصد مذہبی سیمینارز کے لیے مدد فراہم کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی دارالعلوم حقانیہ کے تحت چلنے والے مدارس میں 27 کروڑ روپے خرچ کرکے مختلف عمارتیں اور کمپیوٹرز لیب تعمیر کیے گئے۔
خیال رہے کہ دارالعلوم حقانیہ کے سربراہ مولانا سمیع الحق ہیں او وہ جمعیت علماء اسلام کے ایگ گروپ کے سربراہ بھی ہیں۔ پی ٹی آئی کے سیکریٹری ا
طلاعات نے بتایا کہ دارالعلوم حقانیہ نیا کمپلیکس بنانا چاہتا ہے اور اس کے لیے انہوں نے 30 کروڑ روپے کا اضافی مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے تمام مدارس کو یہ پیش کش کی گئی تھی کہ مالی امداد کے لیے وہ انتظامی نظام اور الیمنٹری سیکینڈری ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے تحت بنائے گئے نصاب کو اپنائیں، تاہم درالعلوم حقانیہ وہ پہلا مدرسہ تھا جس نے اس پیش کش کو قبول کیا۔
اس سے قبل پارٹی ہینڈآؤٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو مدارس کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا، ساتھ ہی درالعلوم حقانیہ کو جاری کیے گئے فنڈز کے بارے میں آگاہ کیا۔
اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ 25 لاکھ سے زائد بچے اس وقت مختلف مدارس میں پڑھ رہے ہیں اور ان کی مدد اور فنڈز مدارس کے طالبعلموں کو معاشرے میں ہم آہنگ کریں گے اور انہیں مرکزی دھارے میں لائیں گے۔
انہوں نے صوبائی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے ترقیاتی اصلاحات پر عمل درآمد کرایا گیا تاکہ مدرسے کے طالبعلموں کو مرکزی دھارے میں شامل کیا جاسکے۔