شہزادہ چارلس نے اسامہ بن لادن کے بھائیوں سے دس لاکھ پاؤنڈ کی رقم قبول کی، رپورٹ

برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس کے خیراتی ادارے پر اسامہ بن لادن کے اہل خانہ سے دس لاکھ پاؤنڈ لینے کا دعویٰ کیا گیا ہے جس کے بعد انہیں سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی ولی عہد نے اسامہ بن لادن کے سوتیلے بھائیوں بکر بن لادن اور شفیق سے رقم قبول کی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے دو سال بعد 73 سالہ شہزادہ چارلس نے نجی سطح پر بکر بن لادن سے 30 اکتوبر 2013 میں اپنی رہائش گاہ کلیئرنس ہاؤس لندن میں ملاقات کی تھی۔
خیال رہے کہ بکر یا شفیق بن لادن کسی دہشت گرد کارروائی کی معاونت یا اس سے منسلک نہیں پائے گئے ہیں۔شہزادہ چارلس چیریٹیبل فاؤنڈیشن (پی ڈبلیو سی ایف) کے چیئر مین نے جاری بیان میں کہا ہے کہ شیخ بکر بن لادن کی جانب سے 2013 میں دیے گئے عطیات کو ادارے کے ٹرسٹیز نے انتہائی احتیاط برتتے ہوئے قبول کیا تھا اور سرکاری اور دیگر ذرائع سے معلومات بھی حاصل کی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ عطیات قبول کرنے کا فیصلہ مکمل طور پر ادارے کے ٹرسٹیز کا تھا، کسی اور قسم کا دعویٰ گمراہ کن اور غلط ہوگا۔
فاؤنڈیشن نے بن لادن فیملی سے دس لاکھ پاؤنڈ لینے کی تصدیق کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
فاؤنڈیشن سے وابستہ ایک شخص نے بتایا ہے کہ تمام معاملے کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد ٹرسٹیز اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ بن لادن خاندان کے ایک فرد کی سرگرمیوں سے تمام فیملی کا تشخص  مجروح نہیں ہونا چاہیے۔شہزادہ چارلس کی سرکاری رہائش گاہ کلیئرنس ہاؤس کے ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ برطانوی شہزادے کے خیراتی فنڈ نے احتیاط برتتے ہوئے عطیات قبول کیے تھے اور یہ ٹرسٹیز کا ذاتی فیصلہ تھا۔جبکہ ایک اور ذرائع کے مطابق ڈیل کی کامیابی میں شہزادہ چارلس نے ذاتی طور پر کردار ادا کیا تھا اور مشیران کے اعتراض کے باوجود انہوں نے یہ رقم قبول کی تھی۔اکثر مشیروں نے شہزادہ چارلس سے ملاقات کر کے رقم واپس کرنے کی درخواست کی تھی۔
مزید پڑھیں  امریکا نے افغانستان سے اپنی فوجیں نکال کر بڑا مسئلہ کھڑا کردیا ہے، برطانیہ

Similar Posts

Leave a Reply