24newshd

بھارت میں ایک ہزار سے زائد مدارس سکولوں میں تبدیل

[ad_1]

(ویب ڈیسک) بھارتی ریاست آسام میں مودی سرکار نے مسلمان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 1 ہزار 281 مدارس کو ماڈل انگلش سکولز میں تبدیل کردیا۔  

غیرملکی میڈیا کے مطابق بی جے پی کی انتہا پسند حکومت کا کہنا ہے کہ سرکاری پیسے سے مذہبی تعلیم نہیں دی جاسکتی۔

مزید پڑھیں  روس نے گوگل پر بھاری جرمانہ عائد کر دیا

آسام کے ڈائریکٹر آف ایلیمنٹری ایجوکیشن  کے دفتر سے جاری حکم نامہ میں تمام سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ مدارس پر پابندی لگا دی گئی ہے اور اور مڈل سکول مدارس کو فوری طور پر عام سکولوں میں تبدیل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں  بھارت:کسانوں کا

مزید پڑھیں:  آڈیو لیکس کیس: ڈی جی آئی بی اور ڈی جی ایف آئی اے طلب، حکم نامہ جاری

آسام میں 1934 میں مدرسوں کی تعلیم کو ریاستی تعلیمی نصاب میں شامل کیا گیا تھا اور اسی سال مدرسہ بورڈ بھی تشکیل دیا گیا تھا ہم متعصب ریاستی حکومت نے 12 فروری 2021 کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے مدرسہ بورڈ تحلیل کردیا تھا۔

مزید پڑھیں  عثمانیہ یونیورسٹی کا چوکیدار ہائی سکول ٹیچر بن گیا  2لاکھ 68 ہزار روپے تنخواہ مقرر



[ad_2]

Source link

Similar Posts

Leave a Reply