بچوں کی پیدائش یقینی بنانے کے لیے پھلوں کا استعمال مفید ثابت ہوسکتا ہے

بچوں کی پیدائش یقینی بنانے کے لیے پھلوں کا استعمال مفید ثابت ہوسکتا ہے

برمنگھم: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذاسے اسقاطِ حمل میں 61 فی صد تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔

ٹومیز کی مالی اعانت سے کی جانے والی تحقیق میں یونیورسٹی آف برمنگھم میں محققین نے 60 ہزار خواتین پر کیے جانے والے 20 مطالعوں کا جائزہ لیا جس میں حمل ٹھہرنے سے کچھ مہینے قبل اور ٹھہرنے کے فوراً بعد ان خواتین کی کھانے کی عادات کو دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں  کورونا وائرس کی ویکسین 9 ماہ میں آسکتی ہے، بل گیٹس

تحقیق میں یہ بات معلوم ہوئی کہ وہ خواتین جو دوران حمل پھل، سبزیوں، سمندری غذا، دودھ سے بنی اشیاء، انڈے اور اناج پر مشتمل غذا کھاتی تھیں ان کے حمل کو یہ غذائیں نہ کھانے والی خواتین کی نسبت کم خطرہ تھا۔ جبکہ وہ خواتین جن کی زیادہ تر غذا پورسیسڈ غذاؤں پر مشتمل تھی ان میں اسقاطِ حمل کے خطرات دُگنے تھے۔

مزید پڑھیں  ڈبلیو ایچ او نے سائنو فارم ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی

ماہرین کا ماننا ہے کہ انسداد سوزش غذائیں جو اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور ہوتی ہیں، صحت مند حمل کو برقرار رکھنے میں مدد دے سکتی ہیں۔ جبکہ وہ غذائیں جو سوزش کے سبب کے طور پر جانی جاتی ہیں (جیسے کہ گوشت، پروسیسڈ غذا اور چھنے ہوئے کاربو ہائیڈریٹ وغیرہ) اسقاطِ حمل کے خطرات میں اضافہ کر دیتی ہیں۔

تحقیق میں دیکھا گیا کہ حمل کے دوران زیادہ مقدار میں پھلوں کی غذا کے سبب اسقاطِ حمل میں 61 فی صد تک کمی واقع ہوئی۔

مزید پڑھیں  سکول میں اچھی کارکردگی چاہتے ہیں تو انہیں اچھا ناشتہ کروائیں

وہ خواتین جنہوں نے اس دوران زیادہ سبزیاں کھائیں تھیں ان میں اسقاطِ حمل کی شرح 41 فی صد تک کم ہوئی جبکہ دودھ سے بنی اشیاء کھانے سے 37 فی صد، اناج کھانے سے 33 فی صد اور انڈے اور سمندری غذا کھانے سے 19 فی صد کمی واقع ہوئی۔

Similar Posts

Leave a Reply