سعودی عرب میں پہلی بار خواتین کے کنسرٹ کے انعقاد سے نئی تاریخ رقم ہوگئی۔
گزشتہ کئی ماہ سے سعودی عرب دنیا کے سامنے اپنے اعتدال پسند چہرے کو سامنے لانے کی کوشش کررہا ہے اور اس مقصد کے لیے پہلے خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی کو ختم کیا گیا اور اب پہلی بار ریاض میں صرف خواتین کے لیے کنسرٹ کا انعقاد کیا گیا۔
لبنانی گلوکارہ ہبا توازی نے سعودی دارالحکومت میں بدھ کو کنگ فہد کلچرل سینٹر میں ہونے والے کنسرٹ میں اپنی آواز کا جادو جگایا۔
هالليلة هيي من الليالي يللي ما رح انسيها ويللي بتخلّيني افهم ليش بغنّي… وليش الفن هو كمان رسالة بس يحرِّك الناس ويكون صوتهن و صوت السيدات يللي متل الطير بيلبقلها ومن حقها تطير!
شكراً على استقبالكن، وجمالكن، وروحكن الحلوة، وما تنسو… #مين_اللي_بيختار💗#هبه_طوجي #Riyadh pic.twitter.com/JpWM8z8SJt— Hiba Tawaji (@hibatawaji) December 7, 2017
اس کنسرٹ میں لبنانی گلوکارہ اپنی پرفارمنس کے دوران سعودی خواتین کے جوش و خروش سے بہت خوش ہوئیں۔
انہوں نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اپنے ایک گانے کے اختتام پر میں نے گرل پاور کا نعرہ لگایا، مجھے اس بات سے اعزاز محسوس ہورہا تھا کہ میں پہلی خاتون گلوکارہ ہوں، جسے پبلک کنسرٹ میں گانے کا موقع ملا۔
اس شو کے ٹکٹ ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوگئے تھے اور وہاں آنے والے پرستاروں کا کہنا تھا کہ کنسرٹ کا انتظام زبردست تھا اور ہمیں ہبا کی پرفارمنس پسند آئی۔
خواتین کی بڑی تعداد نے اس کنسرٹ میں شرکت کی جبکہ مردوں کو بھی شرکت کی اجازت تھی۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں کافی سخت نظام نافذ ہے مگر یہ کنسرٹ سعودی ولی عہد کے اصلاحاتی پروگرام کا حصہ ہے۔