پہلی ششماہی کے دوران اقتصادی نمو سست ہو گئی، اسٹیٹ بینک

پہلی ششماہی کے دوران اقتصادی نمو سست ہو گئی، اسٹیٹ بینک



کراچی:

اگرچہ معیشت میں بحالی کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں، تاہم مالی سال 2024-25 کی پہلی ششماہی (H1-FY25) کے دوران پاکستان کی اقتصادی نمو سست ہو گئی. 

کیونکہ صنعتی شعبے میں کمی اور زرعی شعبے کی رفتار میں کمی نے مجموعی کارکردگی کو متاثر کیا، اگرچہ خدمات کے شعبے میں معمولی بہتری دیکھی گئی. 

تاہم مالی سال 2024-25 کی پہلی ششماہی کے دوران مجموعی حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں سست رہی، اس کی وجہ معیشت میں موجود مسلسل اسٹرکچرل کمزوریاں ہیں، جیسا کہ اسٹیٹ بینک پاکستان (SBP) کے تازہ جائزے میں بتایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کچھ عرصے بعد افراط زر 5 تا 7 فیصد رہنے کی توقع ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک کی “دی اسٹیٹ آف پاکستان اکانومی” رپورٹ  میں بین الاقوامی ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بڑھائے جانے کو ملک کے معاشی ماحول میں بہتری کا اعتراف قرار دیا گیا ہے. 

رپورٹ کے مطابق “مالی سال 2024-25 کی پہلی ششماہی میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو میں کمی آئی، جس میں صنعت کے شعبے میں سکڑاؤ اور زراعت میں کمزور ترقی کا کردار نمایاں رہا۔

رپورٹ میں بیان کیا گیا کہ عمومی مہنگائی میں تیزی سے کمی آئی، جاری کھاتے کا توازن سرپلس میں تبدیل ہوگیا اور مالیاتی خسارہ مالی سال 05ء کے بعد سے پست ترین سطح تک آگیا۔

رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کی منظوری کے ساتھ ساتھ زرعی پالیسی کے متوازن موقف، مالیاتی یکجائی اور عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں کمی نے بنیادی طور پر ان سازگار نتائج کو تقویت دی۔

مزید پڑھیں: مہنگائی کا دباؤ کم؛ 2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مہنگائی کے دباؤ میں نمایاں کمی آئی ہے کیونکہ مارچ 2025ء تک عمومی مہنگائی کئی دہائیوں کی کم ترین سطح 0.7 فیصد تک پہنچ گئی۔ مہنگائی میں اس نمایاں کمی کی وجہ کئی عوامل تھے جن میں سخت زری پالیسی موقف اور مالیاتی یکجائی، جس نے ملکی طلب کو قابو میں رکھا، رسد کی بہتر صورتِ حال، توانائی کی قیمتوں میں کمی اور اجناس کی پست عالمی قیمتیں شامل ہیں. 

اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2024-25 کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو 2.5% سے 3.5%، مہنگائی کی شرح 5.5% سے 7.5% اور مالی خسارہ 5.5% سے 6.5% کے درمیان رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔ تاہم، رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ عالمی تحفظ پسندی میں اضافہ، جغرافیائی سیاسی کشیدگی، اور مہنگائی کی واپسی جیسے عوامل پاکستان کی معاشی صورتحال پر دباؤ ڈال سکتے ہیں۔





Source link