24newshd

غزہ: اسرائیلی بمباری میں ہلاک تین اسرائیلی قیدیوں کے بارے میں چونکا دینے والے انکشافات

[ad_1]

(ویب ڈیسک) اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں غلطی سے تین اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت کے اعتراف کے بعد اس حوالے سے نئی معلومات سامنے آئی ہیں۔

یہ تفصیلات فوجی کتے پر نصب GoPro کیمرہ کی فوٹیج سے متعلق ہیں جسے اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے الشجاعیہ محلے میں چھوڑا تھا۔ اس میں تین قیدیوں میں سے ایک 28 سالہ یوتام حاییم، 22 سالہ سامر طلالقہ اور 26 سالہ ایلون شمریز کی طرف سے مدد کیلئے پکارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کیمرے کے مواد کے تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ فوج نے غلطی سے ہلاک ہونے والے قیدیوں میں سے ایک کو اپنی موت سے پانچ دن پہلے مدد کیلئے چیختے ہوئے سنا۔

مزید پڑھیں  توقع ہے پاکستان دہشت گرد گروپوں کےخلاف کارروائی جاری رکھے گا: امریکہ

تینوں کی موت کے بارے میں فوجی تحقیقات سے سامنے آنے والی تفصیلات میں پتا چلتا ہے کہ فوج نے اس علاقے کی ایک عمارت کی تلاشی کیلئے ایک کتے کو بھیجا۔ اسرائیلی فورسز کو اس عمارت کے اندر سے فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں حماس کا حملہ، 5 اسرائیلی فوجی ہلاک

تاہم کتا لڑائی کے دوران مارا گیا تھا تاہم کیمرے نے کام جاری رکھا اور ایک قیدی کی آواز کو ریکارڈ کرلیا تھا۔ اس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے آواز لگانےوالا ’ایلون شمریز‘ تھا جو عبرانی میں ’مدد‘ کیلئے پکار رہا تھا۔

مزید پڑھیں  غزہ: اسرائیل کی مختلف علاقوں پرمزید بمباری 31شہید

تاہم استقبالیہ مرکز کی جانب کتے کے کیمرے سے نشر ہونے والی ویڈیو کو بہ ظاہر اس وقت مانیٹر نہیں کیا گیا۔ اس لیے بعد میں اسرائیلی فوجی علاقے سے نکل گئے۔

پھر پانچ دن بعد شمریز، طلالقہ اور حاییم نے ’آئی ڈی ایف‘ فورسز سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ’فرینڈلی فائرنگ‘ سے مارے گئے۔

مزید پڑھیں  سعودی عرب کی جانب سے بڑھائے اخراجات کے باعث حکومت سبسڈی ختم کرنے پر مجبور

دو روز قبل جب کتے کی لاش برآمد ہوئی تھی تب تک ویڈیو نہیں ملی تھی۔

قابل ذکرہے کہ تینوں نوجوانوں نے گذشتہ ہفتے ایک عمارت کو چھوڑ دیا تھا جبکہ ان میں سے ایک نے سفید کپڑا لہرایا تاہم اسرائیلی فورسز نے ان پر گولیاں چلا دیں۔

بعد ازاں اسرائیلی فوج نے واقعے کا اعتراف کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ وہ اس واقعے کی شفاف تحقیقات کا آغاز کرے گی۔



[ad_2]

Source link

Similar Posts

Leave a Reply