قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید نے شہباز شریف کو نیا وزیر اعظم نامزد کرنے کے فیصلے کو مسلم لیگ (ن) کے اراکین پارلیمنٹ کی توہین قرار دے دیا۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ’ایک بار پھر اپنے ہی گھر کے شخص کو وزیر اعظم بنانے کے فیصلے سے ثابت ہوا کہ مسلم لیگ (ن) میں کوئی اہل شخص نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’شہباز شریف کو نیا وزیر اعظم نامزد کرنا (ن) لیگ کے اراکین پارلیمنٹ کے توہین ہے، وہ کیا سمجھیں گے کہ ہم اہل نہیں۔‘
خورشید شاہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا ذمہ دار نواز شریف کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’چار سال تک نواز شریف کو سمجھایا کہ پارلیمنٹ نے آپ کو عزت دی ہے، آپ بھی پارلیمنٹ کو عزت اور اہمیت دیں اور اسے مضبوط کریں، پارلیمنٹ کی توہین کے باعث وہ نااہل ہوئے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف کے خلاف فیصلہ پانچ ججز کا متفقہ فیصلہ ہے، جس کے بعد وہ زندگی بھر کے لیے نااہل ہوگئے ہیں، جب ادارے اپنے فیصلے خود کریں گے تو مضبوط ہوں گے۔‘
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ’(ن) لیگ جمہوریت کے کندھوں پر چڑھ کر آئی مگر جمہوریت کو سمجھ نہ پائی، ہم نے پرویز مشرف کو دودہ سے مکھی کی طرح نکال کا پھینکا، کوئی سوچ سکتا تھا کہ تیسری بار دو تہائی اکثریت سے منتخب ہونے والا وزیر اعظم اتنی آسانی سے چلا جائے گا؟‘
سابق وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے غیر رسمی مشاورتی اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو مستقل جبکہ سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
بعد ازاں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے شاہد خاقان عباسی کو عبوری اور شہباز شریف کو مستقل وزیر اعظم بنانے کے فیصلے کی توثیق کردی۔